اسلام آباد: (دنیا نیوز ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017 میں نامزدگی فارم میں شقیں ختم کرنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل، وزارت قانون اور پارلیمانی امور کے سیکرٹریز سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے وکیل بیرسٹر شرجیل نے موقف اپنایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے نئے فارم میں امیدوار سے کم معلومات طلب کی گئی ہیں ، آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر ووٹر کو معلومات حاصل کرنے کا اختیار ہے ، الیکشن کمیشن کو امیدوارواں سے تمام معلومات طلب کرنے کی ہدایت کی جائے ، معلومات کے فارم سے نکالی جانے والی شقیق بحال کی جائیں ، الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 60 ، 110 اور 137 آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہیں۔
عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل، وزارت قانون اور پارلیمانی امور کے سیکرٹریز کو نوٹسز جاری کر کے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے۔
شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا درخواست دائر کی ہے کہ سینیٹ الیکشن کے نامزدگی فارم میں 19 تبدیلیاں کی گئی ہیں ، فارم سے قومیت ، ڈیفالٹر ، اثاثوں کے خانے کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ن لیگ کے امیدوار منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ، سینیٹ کا الیکشن نہیں روکنا چاہتے ، امیدواروں سے 19 ترامیم پر بیان حلفی لے لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا ن لیگ کے لوگوں نے اسمبلی کے باہر 2 بار مجھ پر حملہ کیا۔