اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، پاکستان کا نام واچ لسٹ میں شامل نہیں ۔ ایف اے ٹی ایف کے اعلامیہ کے مطابق دہشت گردوں کے مالی وسائل روکنے میں نا کام نو ممالک کی نگرانی کی جائے گی جس میں عراق ، یمن ، شام ، سری لنکا ، ایتھوپیا اور دیگر ملک شامل ہیں۔ ان ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا ذکر نہیں ، ایران اور شمالی کوریا بدستور بلیک لسٹڈ کا حصہ ہیں۔
مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دنیا کامران خان کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ جون میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا جا سکتا ہے ، اگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو پاکستان کے ساتھ کام کرنا ہوتا تو جون میں رپورٹ لیتے اور ایکشن پلان بنانے کا نہ کہتے۔ انھوں نے کہا کہ گرے لسٹ میں شامل ہونے سے معاشی مسائل نہیں ہوتے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:’پاکستان کا نام جون سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں شامل ہو جائیگا‘
وزیر دفاع خرم دستگیر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ جون میں سنایا جائے گا ، ممبران کا اجلاس کی کارروائی پر تبصرہ کرنا منع ہے، تبصرہ نہیں کرسکتے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے پاکستان کانام گرے لسٹ میں ڈالنے سے متعلق بھارتی پراپیگنڈا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں پیش کردہ تحفظات امریکی ہیں جن میں سے بیشتر پر پہلے ہی اقدامات کر دئیے گئے۔ اس سلسلے میں ایک ایکشن پلان پر باقاعدہ عملدرآمد شروع کر رکھا ہے۔