کوئٹہ: ایف سی کیمپ پر خود کش حملہ، 4 اہلکار شہید، چھ زخمی

Published On 28 Feb 2018 08:19 PM 

کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ کے نواحی علاقے نوحصار میں ایف سی کیمپ پر خود کش حملے میں چار اہلکاروں کی شہادت جبکہ چھ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

بلوچستان میں آج پھر دہشت گردی کے دو واقعات ہوئے ہیں جس میں شہادتیں سامنے آئی ہیں۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے نوحصار میں دہشتگردوں نے ایف سی کیمپ کو خود کش حملے کا نشانہ بنایا جس سے تین اہلکار شہید جبکہ چھ زخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کیلئے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ خود کش حملے میں شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں میں محمد راشد، محمد عامر، محمد عمران اور جاوید احمد شامل ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگردی کا یہ واقعہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے دوران لیویز اور ایف سی کی عارضی چیک پوسٹ پر ہوا۔ دھماکے کے بعد ایف سی اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

وزیرِ داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہداء کے درجات بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کمر توڑی جا چکی ہے، شکست خوردہ دہشتگرد اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، قوم اپنی سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔

 

ادھر وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے بھی کوئٹہ کے علاقے نوحصار میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شہید ہونے والے اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔

وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے قوم کے غیر متزلزل عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ شہید ہونے والے اہلکار پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ قوم شہداء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

یاد رہے آج صبح کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ میں ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ سے ان کے دو محافظ جاں بحق ہو گئے تھے۔ نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے ڈی ایس پی حمید اللہ کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ جا رہے تھے۔

ڈی ایس پی حمید اللہ اور ان کی اہلیہ فائرنگ سے محفوظ رہیں تاہم گاڑی میں پیچھے بیٹھے ہوئے ان کے 2 گارڈز شہید اور ایک راہگیر بچہ زخمی ہو گیا۔ ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے ایک ویڈیو ملی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 3 تھی۔

شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت محمد شاہ اور طاہر بلوچ کے نام سے ہوئی۔ ڈی ایس پی حمید اللہ دستی کے بھائی ڈی ایس پی امیر محمد اپریل 2013 میں دہشتگری کا شکار ہوئے تھے۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دہشتگردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہماری فورسز کا حوصلہ پست نہیں ہو گا، دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔