لاہور: (ویب ڈیسک) باتیں جمہوریت کی اور عمل غیرجمہوری، سینیٹ کے الیکشن میں سیاسی جماعتوں کے قائدین سمیت اہم ارکان نے پولنگ میں شرکت کرنا بھی گوارہ نہ کیا۔ عمران خان، فاروق ستار، پرویزالہیٰ، شیخ رشید غیر حاضر رہے۔ ن لیگ کے 10 ارکان بھی نہیں آئے۔
2018 کی بڑی سیاسی سرگرمی میں جب ساری سیاسی جماعتوں کی نگاہیں اسمبلیوں اور ارکان پر لگی تھیں تو ایسے میں بڑے بڑے ناموں نے اسمبلی میں آنے کی زحمت تک نہ کی۔ سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے ایوان بالا کے انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کے سرگرم رہنما عارف علوی اور اسد عمر بھی ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔
اختلافات کا شکارمتحدہ پاکستان کے دونوں دھڑوں کے سربراہان فاروق ستار اورخالد مقبول صدیقی بھی پولنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ کنور نوید جمیل اور ڈاکٹر ناہید بھی انتخابات کے دوران غیرحاضر رہے، جبکہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے 10 ارکان نے بھی انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔ قادر بلوچ اور جام کمال بلوچستان سینیٹ الیکشن میں مصروفیت کے باعث نہ آسکے۔ ن لیگ کے ظفراللہ جمالی، ملک سلطان ہنجرا، رضا حیات ہراج، طاہر اقبال اور نثار جٹ ووٹ کاسٹ نہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔ باسط بخاری اور کلثوم نواز بیماری کے باعث شریک نہیں ہوسکے۔
مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویزالہی بھی سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹ دینے نہیں آئے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی اس اہم ایونٹ میں دکھائی نہ دیئے۔