لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے تعلیمی پالیسی کے حوالے سے بڑا فیصلہ دیتے ہوئے میٹرک پاس کرنے کے 5 سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کالعدم قرار دیدی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے یہ فیصلہ طالبہ زوبیہ امجد کی درخواست پر سنایا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ میں نے 2009ء میں میٹرک کا امتحان سائنس کے مضامین میں پاس کیا تاہم پنجاب حکومت کی پالیسی کے باعث 5 سال بعد ایف ایس سی میں داخلہ نہیں دیا جا رہا۔
جسٹس عاطر محمود نے اپنے فیصلے میں میڑک کے امتحانات کے 5 سال بعد تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کالعدم قرار دیدی۔ خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے 5 سال تک ایف اے اور ایف ایس سی کا امتحان دینے پر پابندی لگا دی تھی۔