اسلام آباد: (دنیا نیوز) بروقت انتخابات کی جانب ایک اور قدم، حلقہ نمبر ون چترال سے شروع ہو گا۔ پنجاب کا پہلا حلقہ این اے پچپن اٹک سے شروع ہو گا۔ لاہور اور اسلام آباد کی ایک، ایک سیٹ بڑھا دی گئی، اعتراضات تین اپریل تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کی ابتدائی فہرست جاری کر دی۔ حلقہ نمبر ایک اب پشاور کے بجائے چترال سے شروع ہو گا جبکہ پشاور این اے ستائیس سے اکتیس پر مشتمل ہو گا۔
نئی حلقہ بندی میں اسلام آباد کی ایک نشست بڑھا دی گئی جس کے بعد وفاقی دارالحکومت کے این اے باون سے چون تک تین حلقے ہوں گے۔ پنجاب کا پہلا حلقہ این اے پچپن اٹک سے شروع ہو گا جبکہ راولپنڈی این اے چھپن سے تریسٹھ پر مشتمل ہو گا۔ فیصل آباد کے حلقے این اے ایک سو ایک سے ایک سو دس تک ہوں گے۔
لاہور کی آبادی میں اضافے کے بعد ایک نشست بڑھا کر چودہ کر دی گئی ہے، اب صوبائی دارالحکومت کی حلقہ بندیاں این اے ایک سو تیئس سے ایک سو چھتیس ہوں گی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق ملتان این اے ایک سو چون سے ایک سو انسٹھ پر مشتمل ہو گا۔ کراچی کے حلقے این اے 239 سے این اے 256 تک ہوں گے۔
نوٹی فیکیشن کے مطابق خیبر پختونخوا کے حلقے پینتیس سے بڑھ کر انتالیس جبکہ پنجاب کی سیٹیں سات کم کر کے ایک سو اکتالیس کر دی گئی ہیں۔ سندھ کی نشستیں اکسٹھ اور فاٹا کی بارہ برقرار رہیں گی اور بلوچستان کے قومی اسمبلی کے حلقے بھی چودہ سے بڑھا کر سولہ کر دئیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری حلقہ بندیوں کی نئی فہرست