کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پر کے سامنے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی ہے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی پر غور شروع کر دیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپنا قائدِ حزب اختلاف لانے کیلئے اپوزیشن متحرک ہو گئی ہے، اس سلسلے میں مسلم لیگ فنکشنل اور پی ایس پی نے جوڑ توڑ بھی شروع کر دی ہے۔ دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق فنکشنل لیگ، پاک سرزمین پارٹی، ن لیگ، پی ٹی آئی اور نیشنل پیپلز پارٹی مل کر خواجہ اظہار الحسن کو ہٹانے کیلئے 30 سے زائد ووٹ حاصل کر سکتے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے منحرف ارکان بھی قائد حزبِ اختلاف کی تبدیلی کی حمایت کرسکتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں اس وقت 37 اراکین ہیں جن میں سے کچھ اراکین پیپلز پارٹی جوائن کر چکے ہیں تو کچھ بہادر آباد اور پی آئی بی
کی لڑائی میں گھرے بیٹھے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے قائد حزبِ اختلاف کی تبدیلی کی بات بڑھی تو ایوان میں ایم کیو ایم کو 25 ووٹ ملنے کی توقع ہے۔ ادھر اپوزیش لیڈر کی تبدیلی قائم مقام حکومت میں مددگار ثابت ہو گی کیونکہ قائدِ حزب اختلاف اور حکومت مل کر قائم مقام حکومت ترتیب دیں گے۔