لاہور: (دنیا نیوز ) سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کے اکاونٹس کو چارٹرڈ فرم سے آڈٹ کروانے کاحکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگ کہتے ہیں بابا رحمتے ایسے ہی لگا رہتا ہے ، کسی کی پروا نہیں جو مرضی تنقید کرے ، بابا وہ ہے جو لوگوں کیلئے سہولتیں پید اکرتا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرائیویٹ میڈکل کالجز فیس اسٹیکچر اور سہولیات از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ میڈیکل کالجز میں کیا سہولیات دے جاتی ہیں ، دیکھنا چاہتے ہیں کہ میڈیکل کالجز میں کیا سہولیات ہیں ، ایجوکیشن کاروبار ہو سکتا ہے لیکن میڈیکل کی تعلیم ایسی نہیں کہ اس پر فیسیں لگائی جائیں ، فیسیں اتنی نہ بڑھا دی جائیں کہ لوگوں کے جیبیں ہی کاٹ لیں جائیں۔
چیف جسٹس نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ڈاکٹرز آ رہے ہیں جنہیں بلڈ پریشر چیک کرنا نہیں آتا ، کل پانچ بچے مر گئے ، انکا زمہ دار کون ہے۔