لاہور: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے 23 مارچ تک صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا لاہور کے شہریوں کو پینے کیلئے گندا اور زہریلا پانی مل رہا ہے، اورنج ٹرین پر اربوں لگا دیئے۔
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آلودہ پانی دریاوں میں پھینکنے کیخلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ لاہور کے شہریوں کو پینے کیلئے گندہ اور زہریلا پانی مل رہا ہے، اورنج ٹرین پر اربوں روپے لگا دیئے ادھر دھیان نہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ہسپتالوں میں کیوں نہ جاؤں ؟ کسی نے تو ان لوگوں کا حال دیکھنا ہے۔ عدالت نے 23 مارچ تک صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون جمع کروانے کا حکم دے دیا ۔ چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ 31مارچ کو دوبارہ سماعت ہوگی لہٰذا تمام ڈیٹا ریکارڈ پر ہونا چاہئے۔