پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں ڈاکٹروں کے تجویز کردہ 58 فیصد نسخے مبہم اور نامکمل ہونے کا انکشاف، 62 فیصد نسخے صرف درد کش ادویات پر مشتمل ہوتے ہیں۔
پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں ڈاکٹروں کے تجویز کردہ 58 فیصد نسخے مبہم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 78 فیصد نسخوں پر بیماری سے متعلق کچھ درج ہی نہیں ہوتا جبکہ 62 فیصد نسخے ایسے ہوتے ہیں جن میں صرف درد کش ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سروے کیلئے ایک ہزار سے زائد نسخوں کا جائزہ لیا گیا، 89 فیصد پر ڈاکٹر کا نام، 98.2 فیصد پر رجسٹریشن نمبر، 62 فیصد نسخوں پر دوائی کی مقدار، 55 فیصد پر دوائی استعمال کی مدت، 18 فیصد پر معالج کے دستخط اور 10 فیصد پر استعمال کا طریقہ کار موجود نہیں تھا۔
رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ صحت نے صوبے میں طبی نسخوں کیلئے یکساں نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت آئندہ طبی نسخوں پر دوائیوں کے برانڈ کی بجائے اصل کیمیائی نام یا فارمولا درج کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مقصد کے لئے تمام سرکاری ہسپتالوں سمیت ڈاکٹرز تنظیموں سے تجاویز طلب کر لی گئی ہیں۔