کبھی پھولوں اور باغوں کا شہر کہلانے والا پشاور آج کل دھول مٹی کی لپیٹ میں ہے، بس ریپڈ ٹرانزٹ سے اڑنے والی گرد نے شہر بھر کو بیماریوں کی آماجگاہ بنا کر رکھ دیا ہے، شہر کے تمام ہسپتال سینے کے امراض کے مریضوں سے بھرے دکھائی دیتے ہیں۔
پورے شہر کے بیچوں بیچ سے گزرنے والے بی آر ٹی کیلئے شہر بھر میں کھدائی کے بعد نکلنے والی مٹی ڈھیروں کی شکل میں جگہ جگہ پڑی دکھائی دیتی ہے۔ جی ٹی روڈ کے اطراف کے علاقے حاجی کیمپ اڈہ، گلبہار، بلال ٹاؤن، سکندرپورہ، ہشتنگری، اشرف روڈ، خیبر بازار اور دیگر علاقے کے رہائشی دھول مٹی کی لپیٹ میں ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہریوں کی اپنی حفاظت اور بیماریوں سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔