اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کیورٹ میں طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس میں گواہ نے بیان ریکارڈ کرا دیا۔ گواہ حاجی آدم نے بتایا کہ مواد تمام چینلز پر نشر ہوا۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ کوئی شخص گالی دے پھر بھی آئین اور قانون کے مطابق سنیں گے۔
سپریم کورٹ نے طلال چودھری توہین عدالت کیس میں کے ٹیلی ویژن پر نشر بیانات کی دو سی ڈیز کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔ وکیل صفائی کامران مرتضیٰ کے سوال پر گواہ حاجی آدم نے بتایا کہ طلال چودھری کی تقریر پر عدالت کے نوٹس لینےسے پہلے پیمرا نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی، مواد تمام چینلز پر نشر ہوا، پیمرا کے پاس یہ چانچنے کا میکنزم نہیں کہ کلپ اصل ہے یا نقل، طلال چوہدری سیاسی آدمی ہیں ان کی مخالفت بھی ہو سکتی ہے۔
طلال چوہدری کے وکیل نے بنچ سے کہا کہ توہین عدالت کیس میں بطور وکیل پیش ہونا مشکل کام ہے، عدالت درگزر کرے ۔ اس پر جسٹس اعجازافضل نے جواب دیا آپ پروقار طریقے سے اپنے فرائض ادا کریں، ہمارا مقصد قانون کی حکمرانی ہے، اگر کوئی شخص گالی دے پھر بھی آئین و قانون کے مطابق اسے سنیں گے۔ مقدمے کی مزید سماعت پیر کو ہوگی۔