لاہور: (دنیا نیوز) نیب نے وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف مالیاتی کرپش اور انتظامی بے ضابطگی کے تین نئےالزامات پر بھی تحقیقات شروع کر دی۔ سپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے مبینہ طور پر ریلوے کی قیمتی اراضی قواعد کے برعکس لیز پر دی۔ وفاقی وزیر پر ریلوے انجنوں کی خریداری میں لوٹ مار اور پٹڑیوں کی مرمت کیلئے مشینری میں قواعد کو پامال کرنے کا بھی الزام ہے۔ ادھر سندھ اسمبلی کے سپیکر آغا سراج درانی اور سیکرٹری کیخلاف اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کی انکوائری ہو گی۔
نیب نے سابق ممبر ریونیو بورڈ سندھ شاہ زرشمون اور سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کو انٹرپول کے ذریعہ واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہیں۔