اسلام آباد: (روزنامہ دنیا ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن بل 2018، ویمن ڈسٹرس وڈیٹنشن فنڈ ترمیمی بل 2017، ملک بھر میں جرائم پیشہ کم عمر بچوں کیلئے علیحدہ عدالتوں کے قیام اور چائلڈ پورنو گرافی کے قانون میں ترمیمی بل منظور کر لیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیرصدارت ہوا۔ سیکرٹری انسانی حقوق نے بتایا کہ بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے، افسوس کی بات ہے کہ اسلام آباد میں آج تک بچوں کے تحفظ اور تشدد سے بچا کیلئے قانون سازی نہیں کی جا سکی۔ اسلام آباد میں ایک لاکھ بچے سکول نہیں جا پا رہے، 11 بچے روزانہ کسی نہ کسی تشدد کا شکار ہو تے ہیں ،اسلام آباد کے دیہی علاقوں اور کچی آبادیوں کا سروے کیا گیا ہے جس کے مطابق سٹریٹ چلڈرن کی صورتحال انتہائی افسوسناک ہے۔
بل کے تحت چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ قائم کیا جائیگا جو کہ سٹریٹ چلڈرن کی بحالی کیلئے اقدامات کرے گا،انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ صرف لاہور میں 650 نوزائیدہ بچوں کو مختلف افراد کی جانب سے جھاڑیوں میں پھینک دیا گیا ۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر چائلڈ پروٹیکشن بل کو منظور کر لیا ۔ کمیٹی نے ویمن ڈسٹرس وڈینٹشن فنڈ ترمیمی بل 2017 منظور کر لیا، جس کے تحت بورڈ آف گورننس کی تشکیل نو کی جائیگی، کمیٹی نے جووینائل جسٹس سسٹم بل 2018 کو منظور کر لیا۔