اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے پائلٹس جعلی ڈگری ازخود نوٹس کیس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی ایئرلائن کے سربراہ کی حیثیت سے 12 مئی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پائلٹس کی مبینہ جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ پی آئی اے، شاہین، ائیربلیو اور سیرین ائیرلائین کام کر رہی ہیں، پی آئی اے کے 108 افراد کے ڈیٹا کی سول ایوی ایشن نے تصدیق کر دی، 117 افراد کے کوائف کی تصدیق ہونا باقی ہے، مجموعی طور پر 1978 افراد کی ڈگریوں کی تصدیق ہونی ہے، 491 افراد کی ڈگریوں کی تصدیق ہوچکی ہے، متعدد کی ڈگریاں جعلی ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایئربلیو نے مطلوبہ ڈیٹا فراہم کیوں نہیں کیا، اس ایئرلائن کا سربراہ کون ہے ؟ عدالت کو بتایا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایئربلیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مفادات کا ٹکراؤ اپنی جگہ ہے، شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم کی حیثیت سے نہیں بطور سی او ایئربلیو بلا لیتے ہیں، وہ آ کر بتائیں کہ ان کی ایئر لائن میں کتنے افراد کی جعلی ڈگریاں ہیں۔
سپریم کورٹ نے شاہین اور سرین ائیرلائنز کے سربراہان کو بھی 12 مئی کو کراچی رجسٹری میں طلب کر لیا ہے۔