راولپنڈی: (دنیا نیوز) سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی جی ایچ کیو پہنچ گئے، آرمی چیف نے اسد درانی کو طلب کیا تھا، سابق آئی ایس آئی چیف اپنی کتاب سے متعلق وضاحت دینگے۔
قانونی ماہرین کے مطابق اگر جنرل ریٹائرڈ اسد درانی وضاحت میں فوجی حکام کو مطمئن نہ کر سکے اور ملٹری کوڈ آف کندیکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو ان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923ء کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔
جنرل ایوب خان کے دور میں اس ایکٹ میں تبدیلی کی گئی تھی جس کے بعد فوج کو کسی سویلین کے خلاف بھی کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔ آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923ء کے تحت عمر قید اور سزائے موت سمیت مختلف سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کو جی ایچ کیو طلب کیا جانا جنرل قمر جاوید باجوہ کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے مطابق کوئی بھی شخص ملک اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔