اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے دیرینہ موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، کشمیری عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑتے رہیں گے۔ افغانستان میں مستقل امن کے خواہاں ہیں لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظلوم کشمیروں کا مقدمہ دنیا کے ہر فورم پر لڑتے رہیں گے، عالمی براداری سے مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے۔ پاکستان نے بھارتی جیلوں میں قید یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت حریت رہنماؤں کی زندگیوں کو لاحق خطرات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے لیکن طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران روس اور چین کی خفیہ ایجنسیوں کے حکام کے دورہ پاکستان کا علم نہیں، طالبان سے متعلق سعودی حکومت کے بیان پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔