لاہور: (روزنامہ دنیا) فیز تھری میں 700 اہلکار فرنٹ ڈیسک کے لئے بھرتی ہوئے، کنٹریکٹ میں 4 ماہ کی توسیع کے باوجود تنخواہیں نہیں ملیں، 6 اہلکار نوکری چھوڑ چکے، گھر چلانا مشکل ہو گیا۔
پنجاب پولیس میں تھانہ کلچر کو تبدیل کرنے والے اہلکار گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ پولیس افسروں کی طرف سے کنٹریکٹ میں توسیع کرنے کے باوجود بھی ان کو تنخواہوں نہیں دی جا رہی ہیں۔
لاہور سمیت پنجاب کے فرنٹ ڈیسک میں ڈیوٹیاں کرنے والے 700 اہلکار تنخواہوں سے محروم ہیں۔ اہلکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انھیں گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لیے فرنٹ ڈیسک بنائے گئے اور ان پر پڑھے لکھے اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ یہ اہلکار پنجاب کے تھانہ کلچر کو تو تبدیل نہیں سکے لیکن خود بدحال ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق تھری فیز میں بھرتی ہونے والے 700 اہلکار سینئر پولیس اسسٹنٹ اور پولیس سٹیشن اسسٹنٹ گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ فرنٹ ڈیسک پر کام کرنے والے اہلکار تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے اپنی نوکریاں چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اب تک تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے 6 اہلکار نوکریوں کو خیر آباد کہہ چکے ہیں۔ ایک فرنٹ ڈیسک اہلکار نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹ میں 4 ماہ کی توسیع کے بعد بھی تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ ہم یہ نوکری چھوڑ جائیں، ہم موٹر سائیکل میں پٹرول بھی گھر والوں سے پیسے لے کر ڈلوا رہے ہیں۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ اس میں بہت سے ایسے لڑکے بھی ہیں جو گھروں والوں کی کفالت کر رہے تھے اور اب کے گھروں میں فاقے شروع ہو گئے ہیں۔