شریف فیملی کو فوری ریلیف نہ مل سکا، جولائی کے آخر تک سماعت ملتوی

Last Updated On 17 July,2018 06:46 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فوری ریلیف نہیں ملا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب اور تفتیشی افسر کو طلب کرتے ہوئے سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت روکنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔

سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے سزا معطل کرنے کی درخواست پر دلائل میں کہا کہ استغاثہ نے لندن فلیٹس کی اصل مالیت جانے بغیر آمدن سے زائد اثاثہ قرار دیا۔ اس پر جسٹس گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا یہ تو آپ نے اپنی اپیل میں بھی لکھا ہے۔

خواجہ حارث نے دلیل دی کہ نواز شریف کی ملکیت سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کئے گئے، فیصلہ پڑھیں اس میں کہیں نواز شریف کی ملکیت کا ذکر نہیں ہو گا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کچھ ٹی وی انٹرویوز کا فیصلے میں حوالہ دیا گیا ہے۔

دو رکنی بنچ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ پراسیکیوٹر جنرل نیب پیش ہو کر قانونی نکات پر معاونت کریں۔ چاروں اپیلوں کی سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی گئی تاہم کوئی تاریخ نہیں بتائی گئی۔

یاد رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو 10 سال قید، ایک ارب 29 کروڑ روپے جرمانہ، مریم نواز کو سات سال قید، 32 کروڑ روپے جرمانہ، شریف فیملی کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بحقِ سرکار ضبط کرنے کا حکم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ عدالت نے کیس کے شریک ملزموں حسین اور حسن نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے تھے۔