راولپنڈی: ( روزنامہ دنیا) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں میاں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی۔ الیکشن کے بعد کی صورتحال پر مشاورت کی گئی، آدھے گھنٹے کی ملاقات میں دونوں بھائیوں نے موجودہ سیاسی صورتحال میں آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا جس کے بعد میاں شہباز شریف واپس روانہ ہوگئے۔
جیل ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے نور خان ائیربیس پر پہنچے جہاں سے انھیں سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل پہنچایا گیا، نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے ملاقات زیادہ دیر تک جاری نہیں رہ سکی۔ میاں شہباز شریف نے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر سابق وزیر اعظم سے ہدایات لیں۔ اس کے بعد وہ واپس روانہ ہو گئے۔ ملاقات سپرنٹنڈنٹ جیل کے دفتر کے ساتھ کمرہ میں کرائی گئی۔
دوسری جانب ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیراعظم سے گورنر کے پی کے ظفر اقبال جھگڑا نے بھی اڈیالہ جیل میں ملاقات کی جبکہ سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم اور طارق فاطمی بھی ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے مگر نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے ان کی ملاقات نہیں ہوسکی۔ اڈیالہ جیل کے باہر طارق فاطمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل حکام کے مطابق نواز شریف کی طبیعت ناساز ہے اس لئے انھیں صرف فیملی کے لوگ ہی مل سکتے ہیں۔
صباح نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد وسابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات چوری کر لئے گئے ہیں،آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ انہوں نے انتخابی نتائج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی بد ترین کارکردگی کے باوجود تحریک انصاف کو جتوایا گیا اور پھر خیبر پختونخوا کے نتائج کی بنیاد پر ملک بھر کے انتخابی نتائج پر اثر ڈالا گیا۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت سول بالادستی کے لئے کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو جتوائے گئے بعض ایسے حلقے بھی شامل ہیں جن میں مسلم لیگ ن کو شکست ہو ہی نہیں سکتی تھی۔ اس حوالے سے انہوں نے شاہد خاقان عباسی اور عابد شیر علی کے حلقوں کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔