اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لکھ لیں کہ ڈیم ضرور بنے گا۔ عدالت یا ججوں کا کام فنڈز اکٹھے کرنا نہیں، حکومت چاہے تو قائم فنڈز کو ٹیک اور کر لے۔ اعتزاز احسن نے ٹھیک کہا کہ ہمیں انتظامی معاملات میں نہیں جانا چاہیے۔
سپریم کورٹ میں دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنڈز کا غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے، الیکشن کی وجہ سے فنڈ میں پیسے نہیں آ سکے، عدالت یا ججوں کا کام فنڈز اکٹھے کرنا نہیں، حکومت چاہے تو قائم فنڈز کو ٹیک اور کر لے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تمام تر توجہ ان ڈیمز پر مرکوز ہے جو متنازع نہیں، کالا باغ ڈیم پر جب کبھی اتفاق ہو گا تو وہ بھی بن جائے گا۔ لوگ چاہتے ہیں ڈیمز فنڈ کی نگرانی عدالت کرے لیکن انتظامیہ کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ انتظامیہ اور مقننہ کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بہت بار کہا گیا، ہم اپنی حدود سے باہر جا رہے ہیں؟ اعتزاز احسن نے ٹھیک کہا کہ ہمیں انتظامی معاملات میں نہیں جانا چاہیے، لوگ عدالتِ عظمیٰ پراعتبار کر کے ڈیم کے لیے پیسے جمع کرانا چاہتے ہیں، معاونت کریں کہ کیسے ہم فنڈز بھی اکٹھے کریں اور انتظامی معاملات میں مداخلت بھی نہ ہو۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 40 سال سے کون لوگ ڈیم نہیں بننے دے رہے؟ ڈیمز کی تعمیر اب ناگزیز ہو چکی ہے، اعتزاز احسن صاحب بتائیں کیا عدالت کا ڈیمز کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ درست ہے؟ اعتزاز احسن نے کہا کہ فیصلہ درست اور اچھا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔