لاہور: (دنیا نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال خان کو صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور وزیر اعلی کا امیدوار جبکہ عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر کے عہدے کیلئے امیدوار نامزد کر دیا، ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اتحادی جماعتوں کو دیا جائے گا۔
اس بات کا اعلان بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے پارٹی کے جنرل سیکرٹری منظور احمد کاکڑ نے نیوز کانفرنس میں کیا ، منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے عوام کے لئے فیصلے کئے ہیں، یہ فیصلے جمہوری انداز سے ہوئے ہیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری پارٹی کا وژن کلیئر ہے اور ہمارے فیصلے صوبے میں ہی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جان محمد جمالی بھی اسپیکر کے امیدوار تھے مگر انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا۔ منظور کاکڑ نے کہا کہ ہماری پارٹی کی تعداد 19ہوگئی ہے اور اتحادیوں کے ساتھ ہم 29 تک پہنچ گئے ہیں۔
اس موقع پر سربراہ بی اے پی جام کمال خان نے کہا کہ ہم صوبے میں اکثریت حاصل کرچکے ہیں، ہم اکثریت کے باوجود دیگر جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ جام کمال خان نے مزید کہا کہ بی این پی اور جے یو آئی ف کو بھی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے ،اب یہ سردار اختر مینگل کی مرضی ہے کہ وہ حکومت میں اتے ہیں یا اپوزیشن میں رہتے ہیں، ہم گڈ گورننس کے ذریعے صوبے میں بہتری لائیں گے، موجودہ بجٹ میں ہی صوبے کو بہتر کریں گے، وفاق سے صوبے کا جائز حق ضرور لیں گے۔
جام کمال خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج ناراض بلوچ وہ ہیں جن کے پاس پانی، تعلیم نہیں ہے ہمیں پہلے ان کی ناراضی دور کرنی ہے، جو لوگ ملک کے آئین کو تسلیم کریں گے ان سے بات چیت ہو گی ،جو لوگ ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہوں گے ان سے بات نہیں ہوسکتی ہے۔