لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے سردار عثمان بزدار اپنے مدمقابل ن لیگ کے حمزہ شہباز کو شکست دے کر وزیراعلی منتخب ہو گئے. عثمان بزدار نے 186 اور ہارنے والے حمزہ شہباز نے 159 ووٹ حاصل کئے. انتخاب کیلئے رائے شماری کا عمل ڈویژن ووٹنگ کے ذریعےمکمل کیا گیا.
پنجاب اسمبلی میں آج قائد ایوان کے انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی اور تحریک انصاف کے سردار عثمان بزدار صوبے کے 26ویں وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے، نومنتخب وزیراعلی نے توقع کے مطابق 186 ووٹ حاصل کئے جن میں 176 ووٹ تحریک انصاف کے تھے جبکہ 10 ووٹ ق لیگ کے اراکین نے عثمان بزدار کو دئے جبکہ انکے مدمقابل ن لیگ کے حمزہ شہباز 159 ووٹ لے سکے۔ عثمان بزدار کی جیت اور حمزہ شہباز کی شکست پر ن لیگی اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی اور سپیکر کے ڈائس کا گھیراو کیا۔
قبل ازیں اجلاس ایک گھنٹہ 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کے آغاز کا وقت 11 بجے صبح طے کیا گیا تھا جو کہ 12:15 پر شروع ہوا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے تلاوت قرآن مجید کے بعد اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا۔ ووٹنگ کا عمل خفیہ رائے شماری کی بجائے ڈویژن رائے شماری کا طریقہ اپنایا گیا۔
سردار عثمان بزدار عام انتخابات میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 286 ڈیرہ غازی خان سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 27 ہزار 27 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ یہ ڈی جی خان کے قبائلی علاقے بارتھی سے تعلق رکھتے ہیں اور قبائلی سردار فتح محمد خان بزدار کے بڑے صاحبزادے ہیں۔ میاں حمزہ شہباز شریف پی پی 146سے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر 71 ہزار 389 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ حمزہ شہباز صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے صاحبزادے ہیں۔
اجلاس سے قبل ن لیگی رہنما حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 کے دوران دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے اجلاس سے قبل پریس کانفرنس میں کہا کہ جمہوریت کے تسلسل کیلئے وزیراعلی کا شفاف انتخاب چاہتے ہیں، اپوزیش کے احتجاج سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی اراکین کالی پٹیاں باندھنے کی بجائے چاہے کالا لباس پہن کر آجائیں ،اعتراض نہیں۔