اسلام آباد: (دنیا نیوز) خصوصی عدالت نے غداری کیس میں وارنٹ اجراء کے باوجود پرویز مشرف کی عدم پیشی پر سیکرٹری داخلہ کو 29 اگست کو وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔
جسٹس یاور علی کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے 2 رکنی بنچ نے مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔ سابق صدر کے وکیل اختر شاہ نے موقف اپنایا کہ ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے، پرویز مشرف پر اسلام آباد کچہری اور کوئٹہ میں اکبر بگٹی کیس کی سماعت کے دوران جان لیوا حملے ہوئے، اگر صدر لیول کی سیکورٹی دی جائے تو پرویز مشرف پیش ہو جائیں گے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکرم شیخ نے کیس چھوڑنا تھا تو درخواست کیوں نہیں دی، سینئر وکیل کو اتنا تو علم ہونا چاہیے تھا۔ عدالت نے پرویز مشرف کو پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری داخلہ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر بتائیں کہ پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ ہونے کے باوجود انہیں پیش کیوں نہیں کیا گیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر دفعہ 342 کے بیان کے قانونی نقطے پر بحث ہوگی، دیکھنا ہے کیا بیان ریکارڈ کیے بغیر ٹرائل چل سکتا ہے یا نہیں۔ عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کر دی۔