اسلام آباد: (دنیا نیوز) سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ دہشتگرد انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے مزید حملے کر سکتے ہیں، تمام سیاسی قائدین ان کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔
عام انتخابات اور دہشتگردی کی لہر پر سینیٹ کمیٹی داخلہ کا اہم اجلاس، شاہد خاقان عباسی اور عمران خان سمیت 65 سیاسی شخصیات کی زندگیوں کو خطرے کا انکشاف، مستونگ اور پشاور دھماکوں کے خود کش حملہ آوروں کا سرغ لگا لیا گیا۔
سینیٹ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کے اعلیٰ حکام نے عام انتخابات پر ارکان کے سخت سوالات کے جواب دیئے۔
سینیٹ کمیٹی کو نمائندہ جی ایچ کیو نے بتایا کہ مسلح افواج کا انتخابات میں براہِ راست کوئی کردار نہیں، صرف امن و امان کی صورتحال کو بہتر رکھنے کے لئے کام کر رہے ہیں، فوجی جوانوں کی جانب سے مختلف احکامات جاری کرنے کی خبریں سراسر غلط ہیں۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کا کہنا تھا کہ کچھ علاقوں میں انتخابی عملے کو ڈرایا جاتا ہے، سٹاف اور پولنگ سٹیشنز کا تحفظ بڑا چیلنج ہے، فوجی افسران پریذائیڈنگ آفیسرز کے ماتحت کام کریں گے۔
نیکٹا کوارڈینیٹر ڈاکٹر سلیمان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور انتخابی امیدواروں سمیت 65 شخصیات کو سیکورٹی تھریٹس ہیں، پولنگ سٹیشنز پر بھی حملے ہو سکتے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ مستونگ میں خود کش حملہ ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے حافظ نواز نے کیا۔ ہارون بلور پر خود کش حملہ کرنے والے کا تعلق ہنگو سے تھا جبکہ سہولت کاروں کا پتہ لگا رہے ہیں۔