اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت پانچ سال مکمل ہونے پر آج اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے، 1940 میں پیدا ہونے والے ممنون حسین نے مسلم لیگ ن میں 1993 میں شمولیت اختیار کی۔
صدر ممنون حسین 5 سال بطور صدر پاکستان رہنے کے بعد آج ریٹائرڈ ہو جائیں گے، ممنون حسین 1999 میں گورنر سندھ بنے، 2013 میں صدارتی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار وجیہ الدین کو 77 ووٹ سے شکست دے کر 9 ستمبر 2013 کو صدر کی نشت سنبھالی۔ انہوں نے 3 ممالک نائجیریا، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ کیا، صدر نے 4 بار پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔
صدر کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے عارف علوی کل ملک کے 13 ویں صدر کا حلف اٹھائیں گے، چیف جسٹس پاکستان ان سے حلف لیں گے، اس سلسلہ میں ایوان صدر میں اتوار کی دوپہر ایک بجے تقریب ہو گی، جس میں وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ، غیر ملکی سفیر، تحریک انصاف کے سینئر عہدیدار شرکت کریں گے۔ خاتون اول بشریٰ مانیکا بھی تقریب میں شریک ہوں گی۔
حلف نامہ پر دستخط کیساتھ ہی نئے صدر کی مدت شروع ہو جائے گی اور صدر ممنون حسین سبکدوش ہو جائیں گے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صدر ممنون حسین اپنے ذاتی سامان سمیت مطالعہ کیلئے کتابیں اور دیگر ذاتی اشیا پہلے ہی کراچی بھجوا چکے ہیں، صدر ممنون حسین نئے صدر کی تقریب حلف برداری کے ختم ہوتے ہی کراچی روانہ ہو جائیں گے، ان کی اہلیہ محمودہ بیگم بھی ساتھ ہوں گی جبکہ خاندان کے دیگر افراد قبل ازوقت ایوان صدر چھوڑ چکے ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) نے صدر کی تقریب حلف برداری کا احتجاجاً بائیکاٹ کیا ہے ، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بالترتیب قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق، شہبازشریف دعوت نامہ کے باوجود تقریب میں شریک نہیں ہوں گے اورنہ ہی (ن) لیگ کا کوئی دوسرا سینئر رہنما نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی کی تقریب میں شریک ہوگا۔ تقریب کو انتہائی سادہ رکھا گیاہے، وزیراعظم عمران خان کی سادگی اور بچت کی پالیسی کے پیش نظر مہمانوں کی تواضع چائے، بسکٹ سے کی جائے گی۔