اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے برآمد لگژری گاڑیوں کا معاملہ قطری خط سے حل ہونے کے بجائے الجھ گیا۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق ان گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا۔
ذرائع دفترِ خارجہ کے مطابق قطری شہزادے حمد بن جاسم کو کسٹم ٹیرف 9905 کے تحت گاڑیاں درآمد کرنےکی اجازت تو ہے تاہم سفارتی چینل سے درآمد گاڑیاں پاکستانی شہریوں کے زیرِ استعمال ہونا غیر قانونی ہے۔ یہ گاڑیاں قطری شہزادے کے ذاتی استعمال یا قطر کے تعاون سے زیرِ تکمیل منصوبوں کیلئے استعمال ہو سکتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: لگژی گاڑیاں ملنے کا معاملہ، قطری خط سامنے آ گیا
گزشتہ روز نیا قطری خط ن لیگ کے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے 21 گاڑیاں برآمد ہونے پر لکھا گیا۔ پاکستان میں متعین قطر کے سفیر سقر بن مبارک المنصوری کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ گاڑیاں پاکستان میں شکار کرنے کیلئے منگوائی گئی تھیں اور سابق سینیٹر سیف الرحمان کی لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں واقع عمارتوں میں رکھی گئیں۔ ان گاڑیوں کا تعلق قطری حکمران خاندان سے ہے۔
یاد رہے کہ اس پہلے پاناما کیس میں شریف خاندان کی 12 ملین درہم کی سرمایہ کاری کے حوالے سے شہزادہ حمد بن جاسم کے دو خط سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے تھے۔