واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں یہ ملاقات پاکستانی وقت کے مطابق آج رات گیارہ بجے ہوگی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا۔ افغانستان، کشمیر اور پاک بھارت تعلقات بھی زیر بحث آئیں گے۔ پومپیو کے بعد شاہ محمود قریشی وائٹ ہاؤس کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن سے بھی ملاقات کرینگے، وہ اس کے علاوہ ارکان کانگریس سے بھی ملیں گے۔ پاکستانی سفارتخانہ کے مطابق شاہ محمود 3 اکتوبر تک واشنگٹن میں قیام کریں گے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ نیویارک سے واشنگٹن پہنچے ۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے پر امریکہ کی مدد اور معاونت کے لیے تیار ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام ہمارے مفاد میں ہے۔ امریکہ امداد کی بات کرنے نہیں آیا، شکیل آفریدی کو قانونی عمل کے بعد سزا دی گئی۔ جس طرح ہم امریکی قانون کا احترام کرتے ہیں امریکہ کو بھی کرنا چاہیے۔ پاکستان اور امریکہ کے کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے آیا ہوں، جس کا فائدہ دونوں ملکوں کو ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکی ہم منصب سے بات ہو سکتی ہے، شکیل آفریدی کا مستقبل سیاست سے نہیں بلکہ عدالت سے جڑا ہے، شکیل آفریدی کو قانونی عمل کے بعد سزا دی گئی۔ جس طرح ہم امریکی قانون کا احترام کرتے ہیں امریکہ کو بھی کرنا چاہیے۔ اسے اپنے دفاع کا موقع دیا گیا، اسے پاکستان میں غدار اور امریکہ میں دوست جانا جاتا ہے، ہمیں دونوں ملکوں میں اس فرق کو دور کرنا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔ جب آپ مشکل میں ہوتے ہیں تو آپ قربانی کے بکرے تلاش کرتے ہیں۔