کرپشن کے ریکارڈ: تحقیقات میں تیزی

Last Updated On 02 October,2018 09:46 am

لاہور: ( سید ظفر ہاشمی ) قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے ملتان کے میٹرو پراجیکٹ میں کرپشن و بدعنوانی کی تحقیقات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور گرفتار ملزموں سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں احتساب بیورو کی جانب سے جلد مزید کارروائیاں بھی متوقع ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کے حکم پر اب تک دس ملزموں کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے چھ کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے جبکہ تین ملزم ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں جو انہوں نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ سے حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق ان ملزموں کی ضمانت کی منسوخی کیلئے غور جاری ہے اور جلد اس بارے میں حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

قومی احتساب بیورو ملتان نے میٹرو کیس کے سلسلے میں اب تک جن ملزموں کو گرفتار کیا ہے ان میں ایم ڈی اے کے افسر صابر خان سدوزئی سابق چیف انجینئر میٹرو پراجیکٹ ملتان امانت علی، ایکسین ریاض حسین، ایکسین منظور احمد، ایس ڈی او رانا وسیم اور ایس ڈی او منیم سعید شامل ہیں۔ ملزموں پر منصوبے کی لاگت زائد نرخوں پر تیار کرنے منظور کرنے اور منصوبے میں شامل کمپنیوں کو غیر قانونی طور پر الائونس کی مد میں کروڑوں روپے چھوٹ دینے کاالزام ہے۔ ملزموں کو احتساب عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ لیا جا چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب نے اس کیس کو تیزی سے منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تحقیقات پر مامور نیب افسروں کو عدالت میں ٹھوس شواہد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک سامنے آنے والے شواہد کی روشنی میں اس منصوبے میں کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے گئے اور قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزموں سے تحقیقات میں ہوشربا حقائق سامنے آئے ہیں جنکی روشنی میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔