اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس حتمی مراحل میں داخل، تمام 22 گواہوں کے بیانات مکمل ہوگئے، نواز شریف آج عدالت پیش نہ ہوئے، ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا۔ عدالت نے پیر کے روز واجد ضیا کو فلیگ شپ ریفرنس میں طلب کر لیا۔
احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب کے تفتیشی افسر محبوب عالم کا بیان قلمبند کیا گیا، منگل کے روز خواجہ حارث محبوب عالم پر جرح کریں گے۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش سے پتہ چلا حسن اور حسین نواز کے پاس العزیزیہ اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ قائم کرنے کے لئے اپنے کوئی ذارائع آمدن نہیں تھے، میاں صاحب کے دونوں بیٹے اثاثوں کے صرف انتظامی معاملات دیکھتے تھے، اصل مالک نواز شریف خود تھے۔
محبوب عالم نے کہا ہل میٹل اور حسین نواز کے ذاتی اکاؤنٹس سے نواز شریف کو ایک ارب 18 کروڑ روپے کی رقم منتقل ہوئی۔ خواجہ حارث نے تفتیشی افسر کے بیان پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا محبوب عالم قیاس آرائیوں پر مبنی کہانیاں سنا رہے ہیں، ساری جے آئی ٹی کی کارروائی دہرائی جا رہی ہے، نیب سے پوچھیں انہوں نے اپنی تفتیش کیا کی؟۔
عدالت نے پیر کے روز جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو فلیگ شپ ریفرنس میں بیان کے لئے طلب کر لیا۔ نواز شریف ناساز طبیعت کے باعث آج پیش نہ ہوئے، ایک دن حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی جسے منظور کر لیا گیا۔ فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت پیر کو جبکہ العزیزیہ ریفرنس کی آئندہ سماعت منگل کے روز ہو گی۔