اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر آج چھٹے روز بھی خواجہ حارث کی جرح مکمل نہیں ہو سکی۔
واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے 13 مئی 2017ء کو حماد بن جاسم کو خط لکھا کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں، جواب میں حماد بن جاسم نے لکھا کہ آپ لوگ دوحہ آ کر بیان ریکارڈ کروائیں اور سوالنامہ پہلے فراہم کریں۔
واجد ضیا سے قانونی نوعیت کے سوال پوچھنے پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھا دیا۔ نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے جج ارشد ملک نے کہا کہ خواجہ حارث واجد ضیا سے صرف متعلقہ سوالات ہی پوچھیں۔
جرح کے دوران واجد ضیا نے بتایا کہ قطری شہزادے نے جے آئی ٹی کے خطوط کے جواب میں پہلے پاکستان آنے سے معذرت کی، بعد میں ملاقات پر مشروط رضامندی کا اظہار کیا، قطری شہزادے کو سوالنامہ پہلے بھیجنے پر جے آئی ٹی رضامند نہیں ہوئی۔
وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین کی جانب سے نواز شریف کو سو فیصد سزا ملنے کے ٹی وی بیان پر وکیل صفائی نے درخواست دینے کا ارادہ ترک کر دیا۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے وکیل صفائی کو معاملے پر باقاعدہ درخواست دینے کی ہدایت کی تھی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث منگل کو بھی واجد ضیا پر جرح جاری رکھیں گے۔