اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب کے بغیر جمہوری عمل کامیاب نہیں ہو سکتا، ترقی یافتہ ممالک میں عوام کے پیسے کی جان سے زیادہ حفاظت کی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان نے خصوصی ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور قانونی و آئینی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب کے بغیر جمہوری عمل کامیاب نہیں ہو سکتا، ترقی یافتہ ممالک میں عوام کے پیسے کی جان سے زیادہ حفاظت کی جاتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلا تفریق احتساب ہی نئے پاکستان کی بنیاد ہے، این آر او نہیں ملے گا، احتساب قومی ترجیح ہے۔
ببار اعوان کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کرپشن بچانے کے لئے ایک ہو رہے ہیں لیکن ملک میں آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی قائم ہو کر رہے گی۔
وزیراعظم سے ملاقات میں عبداللہ بابر بھی شریک تھے، وزیراعظم نے بابر اعوان کو آئینی اور قانونی معاملات میں بھرپور معاونت جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے واضح کیا کہ شہباز شریف کو کسی بھی صورت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بننے نہیں دیا جائے گا، اس عہدے کے لیے مشاورت سے غیر جانبدار شخصیت کا انتخاب کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کے زیرِ صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نہ بنانے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حزب اختلاف سے شہباز شریف کی جگہ متبادل نام لیا جائے گا، عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو کسی صورت پی اے سی کا چیئرمین نہیں بنایا جائے گا، اس عہدے کے لیے مشاورت سے غیر جانبدار شخصیت کا انتخاب کیا جائے گا، اراکین امورِ حکومت کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے اپنی تجاویز دیں۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن نیا نام دے، غور کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران حلقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے پر حکومتی اراکین نے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ پارٹی رہنماؤں نے شکوہ کیا کہ بیوروکریسی ہمارے کام نہیں کرتی، لوگوں کو مطمئن کرنا مشکل ہو گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب، یو اے ای اور چین کے ساتھ معاشی معاہدوں کے حوالے سے بھی بریف کیا اور ارکان اسمبلی کو عوام سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کی۔