لاہور: (دنیا نیوز) حکومت اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد جاری رہنے والا دھرنا اختتام پذیر ہوگیا، تعلیمی ادارے کھل گئے اور ٹریفک کا نظام بھی بحال ہوگیا، دھرنے نے مال روڈ کا حسن تباہ کر دیا، چئیرنگ کراس چوک کوڑا کرکٹ کا ڈھیر بن گیا۔
تین روز جاری رہنے والی کشیدہ صورتحال نے لاہور شہر کو مفلوج کر رکھا تھا، حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد رات گئے احتجاج اختتام پذیر ہوگیا، مظاہرین منتشر ہوگئے۔
تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے بعد آج تمام سکولز اور کالجر دوبارہ بحال ہوگئے، وزارت تعلیم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ والدین بچوں کو بلا خوف و خطر سکول بھیجیں تاکہ تعلیمی نظام بحال ہو سکے، والدین نے اطمینان کا اظہار کیا۔
دھرنے کے باعث مال روڈ کی خوبصورتی شدید متاثر ہوئی، سیف سٹی کے کیمروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ ایل ڈبلیو ایم سی کی ٹیمیں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر ہٹا کر سڑک صاف کرنے میں مصروف رہیں۔
مذاکرات کامیاب، حکومت اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
یاد رہے گزشتہ روز حکومتی ٹیم اور دھرنا قائدین میں مذاکرات کامیاب ہوئے، فریقین میں 5 نکاتی معاہدہ طے پا گیا، جس کے بعد ملک بھر میں دھرنے ختم کر دیئے گئے، معاہدے کے مطابق سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل پر حکومت اعتراض نہیں کر ے گی، آسیہ کا نام ای سی ایل میں شامل کر نے کے لئے قانونی کارروائی کی جائے گی، تحریک میں شہادتیں ہوئی ہیں تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، 30 اکتوبر اور اس کے بعد گرفتار کئے گئے افراد کو فوری رہا کیا جائے گا، دھرنے کے دوران کسی کی دل آزاری یا تکلیف ہوئی ہو تو تحریک لبیک معذرت خواہ ہے۔
معاہدے پر حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرمذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری اور وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت جبکہ تحریک لبیک کی جانب سے پیر محمد افضل قادری اور محمد وحید نور نے دستخط کئے، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کی قیادت میں وزیر اوقاف پنجاب سعید الحسن شاہ، وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ نے مذاکرات کئے جبکہ علامہ فاروق الحسن، علامہ وحید نور، شیخ اظہر اور پیر عثمان قادری نے دھرنا قائدین کی نمائندگی کی۔