لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں سینیٹ کی دو نشستوں کے انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل شام 4 بجے بلا تعطل جاری رہے گا، نون لیگ اور جنون آمنے سامنے ہیں۔
سینیٹ کی جنرل اور خواتین کی مخصوص نشست پر ضمنی الیکشن کیلئے پنجاب اسمبلی میں پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔ 369 اراکین اسمبلی خفیہ رائے شماری کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیدیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سعود مجید اورتحریک انصاف کے ولید اقبال میں کانٹے دار مقابلہ ہوگا۔ خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی سیمی ایزدی اور مسلم لیگ ن کی سائرہ افضل تارڑ مدمقابل ہیں، دونوں نشستیں مسلم لیگ ن کے ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی نا اہلی کے بعدخالی ہوئی تھی۔
تحریک انصاف کو اپنے 180، مسلم لیگ (ق) کے 10 اور 2 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے، 2 آزاد ارکان احمد علی اولکھ اور قاسم عباس کا تحریک انصاف کے امیدواروں کوووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کو 167، پیپلزپارٹی کے 7 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکومتی اتحاد کو مزید 2 آزاد اور راہ حق پارٹی کے ایک ممبر کا بھی ووٹ ملنے کی امید ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق ہر رکن اسمبلی کے پاس پنجاب اسمبلی کا کارڈ لازمی ہونا چاہیے، 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہنے والی ووٹنگ کے دوران پولنگ سٹیشن کے اندر موبائل فون اورکیمرہ لے جانے پر پابندی ہو گی۔