لاہور: (روزنامہ دنیا) ٹوٹل 3100 روپے یومیہ دئیے جاتے ہیں ، کل 253 اراکین حاضر ہوئے ۔اراکین کو ٹوٹل 784300 روپے دئیے جائینگے ، چھوٹے سٹاف کو بھی رقم دی جاتی ہے۔
پنجاب اسمبلی کا غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے والا ایک روزہ اجلاس قوم کو ایک کروڑ سے زائد میں پڑا، اجلاس میں امن و امان پر بحث کی بجائے حکومتی اور اپوزیشن اراکین صرف ایک دوسرے پر الزام تراشی اور لفظی حملے کرتے رہے ۔ یہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن
پر طلب کیا گیا تھاجو صرف 2گھنٹے 50 منٹ جاری رہا ۔
تمام اراکین کو ہر اجلاس کے دوران 2500روپے ٹی اے ڈی اے اور 600روپے ریفریش منٹ سمیت ٹوٹل 3100 روپے یومیہ دئیے جاتے ہیں تاہم اراکین کی حاضری سو فیصد نہیں رہی ،ایک روزہ اجلاس میں کل 253 اراکین حاضر ہوئے ۔یوں ایک روز میں اراکین کو ٹوٹل 784300روپے دئیے جائیں گے جبکہ اجلاس شروع ہونے سے تین روز پہلے اور تین دن بعد کے کل 6روز کا پورا معاوضہ تمام369 اراکین کو 6863400 روپے بھی ملیں گے یوں ایک روزہ اجلاس کے 7647700 روپے اراکین اسمبلی کو دئیے جائیں گے ۔
علاوہ ازیں اسمبلی کے چھوٹے سٹاف کو 300 روپے تک روزانہ اضافی دئیے جاتے ہیں جبکہ اسمبلی کے دوسرے سٹاف کو اجلاس شروع ہونے کے سات روز پہلے اور سات روز بعد بھی اضافی اعزازیہ دیا جاتا ہے یعنی پنجاب اسمبلی کے پورے عملہ کو 15روز کا پورا عزازیہ ملے گا۔یوں اس ایک اجلاس کا کل خرچہ ایک کروڑ روپے سے بھی زائد ہوا ہے ۔علاوہ ازیں اجلاس کے دوران پولیس سمیت پنجاب حکومت کے دیگر محکمے بھی متحرک رہتے ہیں جن کا خرچہ بھی سرکاری خزانے سے ہی ادا کیا جاتا ہے ۔