اسلام آباد: (دنیا نیوز) العزیز ریفرنس آخری مراحل میں داخل ہوگیا، نواز شریف نے آج مزید 45 سوالات کے جواب جمع کرائے۔ سابق وزیراعظم کے تحریری بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنے تحریری بیان میں کہا جلا وطنی کے دوران نیب نے غیرقانونی طریقے سے خاندانی رہائش گاہ تحویل میں لے لی، یہ بہت درد ناک کہانی ہے، نیب نے صبیحہ عباس اور شہباز شریف کے نام جائیداد کے کاغذات بھی قبضے میں لے لئے، رمضان اور چوہدری شوگر ملز کو مذموم مقاصد کے تحت کام کرنے کی اجازت دی گئی، چوہدری شوگر ملز سے 110 ملین اور رمضان شوگر ملز سے 5 ملین روپے نکلوائے گئے، دونوں شوگر ملز سے نکلوائی گئی رقم واپس بھی نہیں کی گئی۔
نواز شریف نے اپنے بیان میں مزید کہا جلاوطنی سے واپسی پر نیب کے ان اقدامات کیخلاف عدالت سے رجوع کیا، لاہور ہائیکورٹ نے نیب کے ان اقدامات کو کالعدم قرار دیا، یہ کہنا درست نہیں کہ سعودی عرب میں ہمارے پاس وسائل یا پیسہ نہیں تھا، میرے والد نے پیسوں کا انتظام اور خاندان کے افراد کی ضروریات کو پورا کیا۔ تحریری بیان میں ان کا کہنا تھا جے آئی ٹی کی جلد 10 محض ایک تفتیشی رپورٹ ہے، جے آئی ٹی رپورٹ کوئی قابل قبول شہادت نہیں ہے، ٹیکس ریکارڈ کے علاوہ جے آئی ٹی کے پیش کردہ کسی دستاویز کا میں گواہ نہیں، اپنا ٹیکس ریکارڈ میں نے خود جے آئی ٹی کو فراہم کیا تھا۔
نواز شریف نے کہا میرے خلاف شواہد میں دیگر ممالک کو لکھے خطوط پیش کئے گئے، سعودی عرب سے ایم ایل اے کا کوئی جواب ہی نہیں آیا تھا، یو اے ای سے آنے والا ایم ایل اے کا جواب درست مواد پر مبنی نہیں۔