جنیوا: ( روزنامہ دنیا) ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی حالیہ رپورٹ میں متنبہ کیا ہے کہ آنے والی دہائی میں پانی کا بحران پاکستانی معیشت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، بری طرز حکمرانی، مہنگائی کا بے قابو ہونا، بیروزگاری، سائبر حملے اور ضروری انفرااسٹرکچر کی کمی بھی اہم مسائل میں شامل ہیں۔
غیرسرکاری تنظیم ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی رپورٹ کاروبار کیلئے علاقائی خطرات میں کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں بھارت، نیپال، پاکستان اور سری لنکا کی معیشت کو 10 بڑے خطرات کا سامنا ہوگا، جب کہ بری طرز حکمرانی، مہنگائی کا بے قابو ہونا اور بیروزگاری بڑے مسائل ہونگے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملے، ضروری انفرااسٹرکچر کی کمی، توانائی بحران اور بڑے پیمانے پر ایک جگہ سے دوسری جگہ ہجرت ایک اہم مسئلہ ہوگا۔ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی جنوبی ایشیا کی معیشت کے لیے بڑا مسئلہ ہوں گی، جب کہ دہشت گردی پاکستان کے لیے ایک چیلنج رہے گی۔