پہلے 100 دن میں راستے کا تعین کر دیا ہے، وزیراعظم عمران خان

Last Updated On 29 November,2018 09:08 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انسان کوشش کرتا ہے، کامیابی صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہوتی ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے پہلے 100 روز میں راستے کا تعین کر دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے پہلے 100 دن مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں اس کا کریڈٹ بشریٰ بی بی کو دیتا ہوں کیونکہ میں نے ان دنوں میں صرف ایک چھٹی کی، میری اہلیہ نے مشکل وقت میں بڑا ساتھ دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کسی نے پوچھا کہ سو روز ہو گئے کیا فرق نظر آیا؟ مجھے گھر میں ٹی وی دیکھ کر غصہ چڑھتا ہے تو بشریٰ بی بی کہتی ہیں کہ آپ وزیراعظم ہیں، میں بائیس سال اپوزیشن میں رہا تو بتانا پڑتا ہے کہ اب میں وزیراعظم ہوں۔

تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جانوروں اور انسانوں کے معاشرے میں دو چیزوں کا فرق ہوتا ہے، جانوروں میں طاقتور کھاتا ہے اور کمزور مر جاتا ہے لیکن انسانوں کے معاشرے میں رحم اور انصاف ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بائیس سال سے کرپشن پر قابو پانے کا وعدہ کر رہا تھا، امیر اور غریب کے فرق کی وجہ ہی کرپشن ہے، جن ملکوں میں خوشحالی وہاں کرپشن نہیں ہے۔ سو دن کے اندر ہماری پالیسی کا مقصد عام آدمی کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ دنیا کے عظیم ترین لیڈر تھے، مدینہ کی ریاست میں ساری پالیسی غربت کے حل کے لئے بنائی، مدینہ کی ریاست میں ساری پالیسیاں کمزور طبقے کے لیے بنائی گئی تھیں

ان کا کہنا تھا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش ہوتی ہے، انسان کامیاب ہوتا ہے یا نہیں ہوتا، یہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، جب نماز پڑھتا ہوں تو اللہ تعالیٰ سے راستہ مانگتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم کے ذریعے انسان اوپر جاتا ہے، اس لیے تعلیم کے حوالے سے پالیسی پر بڑا کام کیا ہے، اس کے علاوہ گورنمنٹ ہسپتالوں کو ٹھیک کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنائی ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ ہم تعلیم پر ایک پورا پلان لا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ پورے ملک میں یکساں نصاب تعلیم ہو، اس وقت تعلیم کے میدان میں ہم نے تین مختلف طبقے بنائے ہوئے ہیں۔

قومی احتساب بیورو کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بد قسمتی سے نیب ہمارے نیچے نہیں بلکہ آزاد ادارہ ہے، نیب میں ایک چپڑاسی بھی ہم نے بھرتی نہیں کروایا، جو نیب کرتا ہے ہم ان کے ذمہ دار نہیں ہیں، نیب سمیت سب کو تنقید برداشت کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب اگر احتساب نہیں کرے گا اور اتنا بڑا جال بچھا دے گا تو سزائیں کیسے ہوں گی؟ نیب کا سارا انحصار پلی بارگین پر ہوتا ہے، میرے خیال میں نیب اس سے بہتر پرفارم کر سکتا ہے، جب تک کرپشن پر قابو نہیں پاتے پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ساری اپوزیشن کو نہیں کہہ رہا، میں صرف ان کو کہہ رہا ہوں جو گلہ پھاڑ پھاڑ کر کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، انہوں نے پیسہ بنانے اور اپنی چوری چھپانے کے لیے ادارے تباہ کیے لوگوں کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ کتنا پیسہ چوری ہوا؟ مجھے بھی نہیں پتا تھا

ان کا کہنا تھا کہ ادارے کرپشن کی وجہ سے تباہ ہوئے، میں اگر نیب میں اپنا بندہ بٹھاؤں گا تو وہ بڑے چوروں کو نہیں پکڑے گا، ایف بی آر کو جب میں تباہ کروں گا تو وہ پیسا اکھٹا نہیں کر سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا لیکن کرپشن کی وجہ سے ہم دنیا میں پیچھے رہ گئے ہیں۔