اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیشن کمار نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ سکھر میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے کرنے والوں میں پی پی رہنما خورشید شاہ بھی شامل ہیں، تھر میں اینگرو پاور پلانٹس کے سی ای او نے سندھ حکومت کی کرپشن سے تنگ آ کر استعفیٰ دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا آپ کے سیاسی بیان پر کچھ نہیں کریں گے، الگ سے درخواست دیں۔
ایم این اے رمیش کمار نے چیف جسٹس کی زیر سربراہی تین رکنی بنچ کے روبرو کہا خوارشید شاہ کا نام بھی سکھر میں ہندوؤں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں میں آرہا ہے، لاڑکانہ میں قبضے سے متعلق 45 شکایتیں آئیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ اپوزیشن رہنما خورشیدشاہ ہیں ؟ اس پر رمیش کمار نے ہاں میں جواب دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اس معاملے پر پیشرفت ہونی چاہیے تھی، معاملہ وڈیروں کی جانب سے قبضے کا ہے، اب رپورٹ آ گئی ہے عدالت احکامات جاری کر دیتی ہے۔
رمیشن کمار نے دعویٰ کیا کہ تھر میں اینگرو پاور پلانٹس کے سی ای او نے سندھ حکومت کی کرپشن سے تنگ آکر استعفیٰ دے دیا۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کے سیاسی بیان پر کچھ نہیں کریں گے، الگ سے درخواست دیں یہ معاملہ بعد میں سنیں گے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی عدم حاضری پر عدالت نے انہیں 25 ہزار روپے جرمانہ کر دیا اور رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرنےکی ہدایت کی۔