اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسد عمر کا کہنا ہے ہیجانی کیفیت پیدا کرنا ملک کیلئے درست نہیں، ملک میں کوئی معاشی بحران نہیں، جلد بھاری سرمایہ کاری آئے گی، برآمدات بڑھ رہی ہیں، خسارے میں کمی آرہی ہے، بنیادی مسائل کے حل کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے جنوبی ایشیا اقتصادی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا رہا، ہفتہ میں کئی بار گورنر اسٹیٹ بینک سے رابطہ رہتا ہے، گورنر نے ڈالر کی قیمت کے حوالہ سے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ انہوں نے کہا میں نے گورنر کو کچھ تجاویز دی تھیں، گورنر نے ڈالر کے حوالے سے جو فیصلہ کیا وہ میری تجاویز سے مختلف تھا۔
ادھر وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، جس میں 5 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا جائے گا، ای سی سی اجلاس میں کھاد فیکٹریوں کو گیس کی فراہمی جاری رکھنے پر غور کیا جائے گا، وزارعت صنعت نے کھاد فیکٹریوں کو گیس کی سپلائی جاری رکھنے کی سفارش کر دی، فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک کمپنیوں کو گیس سپلائی جاری رکھی جائے۔
اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار پلانٹس کو گیس فراہمی جاری رکھنے کے لئے سوئی نادرن کو سبسڈی دینے کی سفارش کی جائے گی، پلانٹس بند رکھنے سے 3 لاکھ 16 ہزار میڑک ٹن کھاد درآمد کرنا پڑے گی، وزارت صنعت و پیداوار کی سوئی نادرن کو 4 ارب 70کروڑ روپے کی سبسڈی دینے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے سبسڈی کے طریقہ کار کی مخالفت کی ہے، کھاد فیکٹریوں کو ایل این جی گیس فراہم پر غور کیا جائے گا۔