لاہور: (دنیا نیوز) ذرائع کے مطابق صوبے کے7وزراء کو کیٹیگری اے میں رکھا گیا اور وزراء نے بہت زبردست کارکردگی دیکھائی جبکہ بعض وزراء کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دیگر کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق رپورٹس میں چار کیٹیگری رکھی گئیں ہیں، کیٹیگری اے میں صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت،صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال،صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت ،صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ ہمایوں یاسر، صوبائی وزیر آبپاشی محسن لغاری ، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی پہلی فہرست میں شامل ہیں ،ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صوبائی وزراء جن میں ملک نعمان، ملک تیمور، انصر مجید خان نیازی، محمودالرشید سمیت 9وزراء بی کیٹیگری میں شامل ہیں، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہواہے کہ کیٹیگری سی کی فہرست میں صوبائی وزراء حافظ عمار یاسر، محمد اخلاق، مہر محمد اسلم، ہاشم ڈوگر شامل ہیں، اسی طرح ذرائع یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ شوکت لالیکا، زوار حسین، محمد اختر،،،،حسین جہانیاں ، مراد راس سمیت کئی وزراء کو سی کیٹیگری میں رکھا گیا،ذرائع کے مطابق رپورٹ میں اعتراضات اٹھائے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ کسی وزیر نے اپنی کارکردگی کو آن لائن نہیں کیا،اور معاملات کو غلط بریف کیا گیا ہے۔ کئی صوبائی وزراء نے محکموں میں کم دلچسپی ظاہر کی جبکہ دیگر غیر ضروری معاملات میں زیادہ دلچسپی ظاہر کی ہے ۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ پنجاب حکومت کی وزرات قانون نے 31 مسودہ قانون تیار کئے ہیں، بلدیات سے متعلق کئی اہم کام کئے ہیں، اور14مختلف اداروں کے ساتھ معاہدے ہوئےہیں۔ اس حوالے سےصوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ کسی وزیر کو فارغ نہیں کیا جائیگا، اور کارکردگی سے متعلق وزیراعظم عمران خان خود فیصلہ کریں گے۔ سب وزراء نے بہتر کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے ۔