اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے۔
پی اے سی کے چیئرمین کے لئے شہباز شریف کا نام شیخ روحیل اصغر نے تجویز کیا، مشاہد حسین سید نے شہباز شریف کی بطور چیئرمین پی اے سی نام کی تائید کی، شہباز شریف کے علاوہ کسی نے چئیرمین پی اے سی کے لئے نام نہیں دیا، جس کی وجہ سے شہباز شریف بلا مقابلہ چیئرمین پے اے سی منتخب ہو گئے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 30 اراکین پر مشتمل ہوگی، شہباز شریف نے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام اراکین کے اعتماد کا مشکور ہوں، سب کو ساتھ لیکر چلوں گا، احتساب کا عمل شفاف ہوگا، احتسابی عمل کو بہتر بنانا ضروری ہے، سید خورشید شاہ کو بھی مبارک باد دیتا ہوں جنھوں نے اس کمیٹی کو بہتر انداز میں چلایا، پی اے سی ایک موثر فورم ہے۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ احتساب کے لیے پارلیمینٹ کے فورم کو مؤثر بنانا ہے، تمام اختلافات کے باوجود ہم متحد ہوئے، شبلی فراز نے کہا کہ امید ہے کمیٹی عوام کی توقعات پر پورا اترے گی، نورعالم خان نے کہا کہ امید ہے کہ جب آپ کی فیملی کا نام آئے گا تو اپ کسی اور کو چیئر دیں گے، شہباز شریف نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ میں ایسا موقع ہی نہیں دوں گا۔
یاد رہے گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں کے فارمولے پر اتفاق ہوا جس کے تحت حکومت اوراتحادیوں کو 20 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملے گی، اپوزیشن کو 18 کمیٹیوں کی نمائندگی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن اراکین میں اسمبلی اجلاس کے دوران کمیٹیوں کے معاملات پر شدید گرما گرمی ہوتی رہی تاہم حکومت نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے اپوزیشن سے مذاکرات کی راہ اختیار کی۔