اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا پریس کانفرنس کے دوران بزرگ صحافی سے الجھ پڑے، ہتک آمیز رویے پر صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق سوال پر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ بزرگ ہیں، اگر آپ کی جگہ کوئی اور ہوتا تو آپ کا مائیک ہی اٹھا کر سائیڈ پر رکھ دیتا۔
پریس کانفرنس کے دوران سینئر صحافی نے سوال کیا کہ ایل این جی کنٹریکٹس کی سنگل بڈنگ پر تحریک انصاف تنقید کیا کرتی تھی، اب مہمند ڈیم کنٹریکٹ پر کیا کہیں گے؟ فیصل واوڈا نے سوال کا جواب دیا تو دیا لیکن ساتھ ہی دھمکی بھی دے ڈالی۔
فیصل واواڈا کے جواب پر صحافیوں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تو انہیں فوری طور پر اپنی غلطی کا احساس ہوا۔
صحافیوں سے معذرت کر کے منانے کی کوشش کی لیکن تیر کمان سے نکل چکا تھا اور یوں بد نظمی کے باعث فیصل واوڈا کو پریس کانفرنس ہی ملتوی کرنا پڑی۔
پریس کانفرنس کے آغاز میں فیصل واوڈا نے چیئرمین پی اے سی شہباز شریف کی جانب سے مہمند ڈیم کے ٹھیکے کے حوالے سے نوٹس مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے شارٹ نوٹس کا ڈرامہ برداشت نہیں کروں گا، جیل سے ملزم یا مجرم آ کر مجھ سے سوال جواب کرے یہ برداشت نہیں ہے
ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کے باپ کا نوکر نہیں کہ ایک روز کے نوٹس پر جواب دوں، ہماری کارکردگی پوچھنے سے پہلے اپنا حساب دو، میں کمزور وزیر نہیں اور نہ کسی کو جوابدہ ہوں، وزیراعظم عمران خان میرے باس ہیں اور میں ان کو جوابدہ ہوں، سوشل میڈیا پر خبریں لگا کر مجھے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ڈیسکون اور عبدالرزاق داؤد کے معاملے پر غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، جب مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دیا گیا تب تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی، ڈیسکون کو میرٹ پر ٹھیکہ دیا گیا۔