لاہور: (دنیا نیوز) کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں کا تانتا بندھا رہا۔ نواز شریف کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں فاصلے کم ہو رہے ہیں، اپوزیشن متحد ہو کر حکومت کے خلاف آواز بلند کرے، جیل میں بھی عوام کا دکھ اور درد محسوس کرتا ہوں، حکومت کے رویے سے ہر طبقہ پریشان ہے، عوام حکومت کے ہر غلط اقدام کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔
سابق وزیراعظم نے کہا سانحہ ساہیوال پر بہت دکھ ہوا، ساہیوال میں بے گناہ شہریوں کو قتل کیا گیا، چاہتا ہوں سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات ہوں۔ لیگی رہنماؤں سے ملاقات میں نواز شریف پرعزم رہے اور کہا عوام کی عدالت میں سرخرو ہوں گے۔
جیل مینوئل کے مطابق جمعرات کو میاں نواز شریف کی ملاقات عزیز و اقارب اور پارٹی رہنماؤں سے ہوئی۔ ملاقات کرنے والوں میں خرم دستگیر، طلال چوہدری، پرویز رشید اور دیگر رہنما شامل تھے۔ ملاقات کے دوران نواز شریف نے سانحہ ساہیوال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا تصدیق کئے بنا بے گناہوں کا خون نہیں بہانہ چاہیے تھا۔
نواز شریف نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو عوام دشمن قرار دیا اور کہا کہ ترقی و خوشحالی کیلئے اقدامات کئے، سی پیک کیلئے سردھڑ کی بازی لگائی، اگر اسے روکا گیا تو بہت نقصان ہوگا۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ عوام کی عدالت میں سرخروہوں گے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے حکومت کا منی بجٹ مسترد کر دیا۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف محسن پاکستان ہیں انہیں طبی سہولتیں دینا ہوں گی۔
نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اپنے والد کا پسندیدہ کھانا لے کر کوٹ لکھپت جیل پہنچیں، سابق وزیراعظم سے وکلا کے وفد نے بھی ملاقات کی، جیل کے باہر لیگی کارکن بھی موجود رہے اور سکیورٹی اہلکاروں سے دھکم پیل بھی ہوئی۔