سرگودھا: (روزنامہ دنیا) الیکشن کمیشن کی طرف سے این اے 91 کے 20 پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن کروانے کے فیصلے کو مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے ڈٓاکٹر ذوالفقار بھٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس سے قبل سرگودھا کے حلقہ این اے 91 کی دوبارہ گنتی کے دوران ریٹرننگ آفیسر کے جانب سے پولنگ بیگز کی سیلیں ٹوٹی ہونے اور بیگز غائب ہونے کی انکوائری رپورٹ سامنے آئی تھی جس کے بعد این اے 91 کے 20 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کروانے کا حکم دیا گیا تھا۔.
واضح رہے کہ جنرل الیکشن 2018 کے موقع پر این اے 91 سرگودھا کے حلقے کے عامر سلطان چیمہ منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں جیت کے ووٹ کا مارجن انتہائی کم ہونے ن لیگی امیدوار ذوالفقار بھٹی نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جس میں وہ صرف 87ووٹوں کی برتری لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔
پی ٹی آئی کے عامر سلطان چیمہ کی جانب سے تیسری بار دوبارہ گنتی کی درخواست سپریم کورٹ میں دی گئی جس پر سپریم کورٹ نے دوربارہ گنتی کے احکامات جاری کیے تھے۔ پانچ نومبر 2018 کو دوبارہ گنتی شروع ہوئی۔ 29 نومبر کو سرگودھا کے حلقہ این اے 91 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، پی ٹی آئی کے عامر سلطان چیمہ کے ایک لاکھ 7 ہزار 937 اور (ن) لیگ کے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کے 1 لاکھ 6 ہزار 651 ووٹ نکلے ،اس طرح عامر سلطان چیمہ کو 1286 ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی تاہم ریٹرننگ آفیسر نے اسے نا مکمل نتیجہ قرار دے کر رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ، ریٹرننگ آفیسر نے واضح کیا تھا کہ 20 پولنگ سٹیشنوں کے تھیلوں کی سیلیں تبدیل شدہ ہیں،پانچ پولنگ سٹیشنوں کے تھیلے ہی غائب ہیں۔