لاہور: ( روزنامہ دنیا) پنجاب میں کمپنیوں، اتھارٹیز کے اہم عہدوں پر پی ٹی آئی ارکان و رہنما ؤں کو تعینات کر دیا گیا۔ اسلام آباد کے شاپنگ مال کے سربراہ سابق نگران وزیر سردار تنویر الیاس کو خلاف ضابطہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کمپنی کا چیئرمین بنا دیا گیا، حالانکہ تعیناتی کی بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری لینا ضروری ہے اور ڈائریکٹرز بورڈ تاحال نامکمل ہے۔ ذرائع کے مطابق کمپنیز آرڈیننس 1984 اور کمپنیز ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کمپنی کے چیئرمین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس پر محکمہ قانون بھی اعتراض کر چکا ہے۔
اسی طرح پی ایچ اے کے چیئرمین یاسر گیلانی اور وائس چیئرمین حافظ ذیشان سمیت ایل ڈی اے اور واسا میں بھی مبینہ طور پر سفارش پر تعیناتیاں کی گئیں۔ دوسری جانب محمود الرشید کا کہنا ہے کہ پارٹی ممبران کو قانون کے مطابق میرٹ پر ہی تعینات کیا گیا ہے۔ پی ایچ اے چیئرمین بننے والے یاسر گیلانی 2013 کے الیکشن میں شاہدرہ سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر تھے جبکہ پی ایچ اے کے وائس چیئرمین حافظ ذیشان صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید کے پرائیویٹ پی ایس او تھے، یہ نام میاں محمود الرشید نے تجویز کئے اور مبینہ طور پر واسا کے وائس چیئرمین شیخ امتیاز کو بھی انہوں نے ہی تعینات کرایا، شیخ امتیاز محمود الرشید کی انتخابی مہم چلاتے رہے ہیں۔ اسی طرح ایل ڈی اے میں پی ٹی آئی کے ایک اہم عہدیدار کی مبینہ سفارش پر ایک بزنس گروپ کے مالک احسن منیر کے بیٹے عمران شیخ کو تعینات کیا گیا۔
دوسری جانب عدالت نے جن 6 ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمینوں کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے ان کی تفصیلات کے مطابق سرگودھا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین رہنے والے ممتاز احمد کو 2013 میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ دی گئی اور وہ ڈسٹرکٹ صدر بھی رہ چکے ہیں، راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے عارف عباسی پارٹی کے سرگرم رہنما ہیں، فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اسد معظم ٹکٹ لیکر الیکشن ہار چکے، گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین عامر رحمان بھی پارٹی کے سرگرم کارکن ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سفارش پر رانا جبار کو ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور عامر ملک کو بہاولپور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ میاں محمود الرشید نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ میں وزیر ہوں اس لئے میں نے ہی نام تجویز کرنے ہیں، ان عہدوں پر ٹیکنیکل افراد کی ضرورت نہیں ہوتی، ایسے افراد کو ہی تعینات کیا جاتا ہے، میرٹ پر تعیناتیاں کی ہیں۔