کراچی: (دنیا نیوز) شادی ہال بُک کرانے والوں کی جان میں جان آ گئی، سندھ حکومت کی یقین دہانی پر میرج ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا فیصلہ واپس لے لیا۔
جنرل سیکرٹری میرج ہال ایسوسی ایشن خواجہ طارق کا کہنا ہے کہ وزیر بلدیات کی پیر کو کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی پر ہڑتال کا فیصلہ واپس لیا، جن شادی ہالز کو لیگل کیا جاسکتا ہے انہیں بھی نہیں گرایا جائے گا، شادی ہالز کو قانونی اسٹیٹس دینے کی بھی اپیل کی ہے جبکہ غیرقانونی شادی ہالز کیخلاف کارروائی 45 دن تک مؤخرکرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
اس سے پہلے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سپریم کورٹ کے حکم پر کارروائی کرتے ہوئے نان کمرشل پلاٹس پر قائم شادی ہالز کو نوٹسز جاری کیے تھے ، شادی ہالز کے مالکان نے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا تھا جبکہ ایس بی سی اے سے مالکان کے مذاکرات بھی ناکام رہے تھے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے نوٹسز دیئے جانے پر آل کراچی شادی ہال ایسوسی ایشن نے اتوار 27 جنوری) سے شہر کے شادی ہال بند کرنے کا اعلان کیا تھا جسے اب واپس لے لیا گیا ہے۔
اس سے قبل معاملے پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پیر سے کارروائی نہیں ہو گی، سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کریں گے،انہوں نے قانونی ہالز کے مالکان کو بے فکر رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے والے بکنگ کرانے والوں کا احساس کریں۔
کراچی کے میئر وسیم اخترنے سندھ حکومت سے کہا ہے کہ شہر میں پانچ سو عمارتیں گرانے کے حکم کے خلاف نظر ثانی اپیل کرے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کے ایم سی، شادی ہال نہیں گرائے گی۔ خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں سوال یہ ہے، اگر عمارتیں غیر قانونی ہیں تو تحقیقات کی جائیں کہ بنانے کی اجازت کس نے دی تھی؟