کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں مبینہ مضر صحت کھانے سے جاں بحق ہونے والے 5 بچوں کی نماز جنازہ کے بعد بلوچستان کے علاقے خانوزئی میں سپرد خاک کر دیا۔
افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونیوالے بچوں اور ان کی پھوپھو کی نماز جنازہ آبائی علاقے میں اد ا کر دی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ نماز جنازہ کے بعد جاں بحق ہونیوالوں کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ بچوں کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کمرے میں بستر کے نیچے کچھ گولیاں موجود تھی، انہیں ان کی اہلیہ نے بتایا تھا۔
دوسری طرف بچوں کی اموات کی تحقیقات نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ پولیس کو قصر ناز گیسٹ ہاؤس میں متاثرہ خاندان کے کمرے سے کھٹمل مار دوا ایلمونیم فاسفائیڈ کے ذرات بھی ملے ہیں۔ دوا کے ذرات 8 سے زائد ٹیبلیٹس کے ہیں۔ مبینہ طور پر بچوں کی ہلاکت کھٹمل مار دوا ایلمونیم فاسفائیڈ سے ہوسکتی ہے۔
پولیس معاملے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات بھی کر رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے اہلخانہ نے بچوں کو فنگر چپس اور جوس دلوایا تھا چپس خراب ہونے پر آدھے کھا کر پھینک دیئے تھے۔ نوبہار اور بریانی سینٹر سے 400 سے زائد افراد نے کھانا کھایا، ہوٹل سے کھانا کھانے والا کوئی اور متاثرہ شخص تاحال سامنے نہیں آیا۔
ادھر ہسپتال حکام نے بچوں کی ہلاکت کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ پولیس کو دے دی۔ رپورٹ میں بتایا گیاکہ بچوں کے خون، معدے دیگر سیمپل کیمیکل تجزیے کیلئے لیب بھیجے تھے، جسم پر کوئی ظاہری نشانات نہیں تھے۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کیمیکل رپورٹ کے بعد ہی بچوں کی اموات کی وجہ معلوم ہوسکے گی۔ دوسری طرف کراچی پولیس چیف نے 6 افراد کی ہلاکت کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل 3 رکنی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔