لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے 5 مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کیس پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیویٹر وارث علی جنجوعہ نے عبدالعلیم خان کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عبدالعلیم خان کے وکیل عدنان شجاع بٹ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے عبدالعلیم خان کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
عبدالعلیم خان کو سخت حفاظتی انتظامات میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، نیب کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ عبدالعلیم خان تفتیش کے دورا ن بالکل تعاون نہیں کر رہے، 31 لوگوں کو تفتیش کے لئے بلوایا گیا تھا، جن میں سے 8 لوگ پیش ہوئے، ابھی اس ضمن میں مزید تحقیقات کرنی ہے لہذا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عبدالعلیم خان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
عبدالعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت شروع ہونے سے قبل تمام غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا جبکہ کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں کو بھی باہر نکال دیا گیا جس کے بعد بند کمرے میں کیس پر سماعت ہوئی، تاہم احاطہ عدالت اور جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پی ٹی آئی کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ پولیس کی طرف تمام راستے کنٹینرز، بیرییرز اور خار دار تاریں لگا کر سٹرکیں بند کر دی گئیں۔