لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ علیم خان کی گرفتاری اخلاقی، سیاسی، انتظامی اور انتقامی بنیادوں پر ہوئی، عمران خان کے لاہور کے دورے پر پرویز الٰہی و ہمنواؤں کی جانب سے شکایت کی گئی کہ علیم خان سے چھٹکارا حاصل کرنا پڑے گا ورنہ ق لیگ سے انتظامی حوالے سے کوئی پوچھ گچھ نہ رکھی جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ علیم خان پرویز الٰہی کی راہ میں رکاوٹ تھے اور خود عمران خان کے لیے بوجھ تھے کیوں کہ یہ اے ٹی ایم مشین اب خالی ہوچکی تھی لہذا انہیں راستے سے ہٹا دیا گیا۔
یاد رہے نیب نے پی ٹی آئی کے سینئر صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان کو گرفتار کر لیا، انہیں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے حراست میں لیا گیا، گرفتاری کے بعد عبدالعلیم خان کو نیب حوالات منتقل کر دیا گیا تھا جس کے بعد سینئر وزیر نے اپنا استعفی وزیر اعلی کو بھجوا دیا تھا۔
نیب نے عبدالعلیم خان سے 5 آف شور کمپنیوں سے متعلق سوالات کیے تھے، وہ 18 میں سے 3 سوالات کے جواب دے سکے، جن آف شور کمپنیوں کے حوالے سے سوال پوچھے گئے، ان میں آر اینڈ آر انٹرنیشنل، ایف زیڈ سی، اے این اے اور ہیکسم انوسٹمنٹ اوورسیز لمیٹڈ کمپنی شامل ہیں۔